Текст песни Humsafar - Hadiqa Kiani
ہم
سفر
خواب
ہوتے
ہیں
وہ
تو
رنگیں
خیال
ہوتے
ہیں
ہم
سفر
خواب
ہوتے
ہیں
آج
اِس
راہ
پر،
کل
ہیں
اُس
راہ
پر
موسموں
کی
طرح،
بادلوں
کی
طرح
پاس
رہ
کر
بھی
دور
ہوتے
ہیں
ہم
سفر
خواب
ہوتے
ہیں
پیار
کی
دھوپ
میں
کوئی
چھایا
نہیں
یہ
شجر
اور
ہے،
اِس
کا
سایہ
نہیں
پھولوں
سے
بھی
حسیں
خار
ہوتے
ہیں
ہم
سفر
خواب
ہوتے
ہیں
خوشبوؤں
کا
سفر،
دل
میں
پھر
کیوں
ہے
ڈر
اپنی
جاں
کی
طرح،
اک
پناہ
کی
طرح
اپنے
ہو
کر
بھی
غیر
ہوتے
ہیں
ہم
سفر
خواب
ہوتے
ہیں
وہ
تو
رنگیں
خیال
ہوتے
ہیں
ہم
سفر
خواب
ہوتے
ہیں
Внимание! Не стесняйтесь оставлять отзывы.