Attaullah khan Esakhelvi - Main Sharabi Hoon Mujhe Pyar Hai текст песни

Текст песни Main Sharabi Hoon Mujhe Pyar Hai - Attaullah khan Esakhelvi



اک درد بھری چیخ ہوں
ناکام دعا ہوں
اجڑے ہوئے ماضی کی پریشان صدا ہوں
گیتوں میں سمویا ہے لہو اپنے جگر کا
نغموں کے بہانے یہ لہو تھوک رہا ہوں
میں شرابی ہوں
میں شرابی ہوں مجھے پیار ہے
آخر کیوں ہے؟
میں شرابی ہوں مجھے پیار ہے
آخر کیوں ہے؟
میں تو آوارہ ہوں دیوانہ ہوں سودائی ہوں
میں تو آوارہ ہوں دیوانہ ہوں سودائی ہوں
چلتی پھرتی ہوئی
چلتی پھرتی ہوئی رسوائی ہی رسوائی ہوں
سانس لینا مجھے ہائے
سانس لینا مجھے دشوار ہے
آخر کیوں ہے؟
میں شرابی ہوں
غمِ عاشقی کے مارے راہِ عام تک نہ پہنچے
کبھی صبح تک نہ آئے کبھی شام تک نہ پہنچے
میں نظر سے پی رہا تھا کہ یہ دل نے بد دعا دی
تیرا ہاتھ زندگی بھر کبھی جام تک نہ پہنچے
میں تو
خودکشی کے لئے ہر روز زہر پیتا ہوں
خودکشی کے لئے ہر روز زہر پیتا ہوں
سب کی سن لیتا ہوں دکھ سہتا ہوں اور جیتا ہوں ہائے
زندگی میری ہائے
زندگی میری شرمسار ہے
آخر کیوں ہے؟
میں شرابی ہوں مجھے پیار ہے
آخر کیوں ہے؟
ہم کو معلوم ہے
ہم کو معلوم ہے کیا دستِ حنائی دے گا
قرب بوئیں گے تو وہ فصلِ جدائی دے گا
آنکھ نیلم کی
آنکھ نیلم کی بدن کانچ کا دل پتھر کا
اپنے شاہکار کو کون اتنی صفائی دے گا
میں ہوں مجبور تمہیں کہتا ہوں مجبور رہو
میں ہوں مجبور تمہیں کہتا ہوں مجبور رہو
مت قریب آؤ شرابی سے ذرا دور رہو
زندگی میری ہائے
زندگی میری گناہگار ہے
آخر کیوں ہے؟
میں شرابی ہوں مجھے پیار ہے
آخر کیوں ہے؟
کس قدر درد میں ڈوبی ہے کہانی میری
کس قدر درد میں ڈوبی ہے کہانی میری
مسکراہٹ کو ترستی ہے جوانی میں ہائے
جو بھی اپنا ہے ہائے
جو بھی اپنا ہے وہ بیزار ہے
آخر کیوں ہے؟
میں شرابی ہوں مجھے پیار ہے
آخر کیوں ہے؟
خودکشی کے لئے ہر روز زہر پیتا ہوں
خودکشی کے لئے ہر روز زہر پیتا ہوں
سب کی سن لیتا ہوں دکھ سہتا ہوں اور جیتا ہوں
موت بھی مجھ سے ہائے
موت بھی مجھ سے شرمسار ہے
آخر کیوں ہے؟
میں شرابی ہوں مجھے پیار ہے
آخر کیوں ہے؟
میں شرابی ہوں مجھے پیار ہے
آخر کیوں ہے؟



Авторы: Attaullah Khan Essakhailvi


Attaullah khan Esakhelvi - Main Sharabi Hoon Mujhe Pyar Hai, Vol. 20
Альбом Main Sharabi Hoon Mujhe Pyar Hai, Vol. 20
дата релиза
01-01-1982




Внимание! Не стесняйтесь оставлять отзывы.